سیئول کے ساتھ مشقوں میں "F-35" کی تعیناتی نے پیانگ یانگ کو "پہلے حملے" کے بارے میں فکر مند کر دیا

(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
TT

سیئول کے ساتھ مشقوں میں "F-35" کی تعیناتی نے پیانگ یانگ کو "پہلے حملے" کے بارے میں فکر مند کر دیا

(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے فوجی مشقوں کے لیے "F-35" اسٹیلتھ طیارے جنوبی کوریا بھیجے ہیں۔ مبصرین نے اسے ایسا اقدام شمار کیا ہے جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور شمالی کوریا  کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے "پہلے حملے" کا شکار ہو سکتا ہے۔ جنوبی کوریا میں امریکی افواج کی کمان نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ"F-35" لڑاکا طیارے کئی دیگر طیاروں کے ساتھ 10 روزہ تربیتی مشن میں حصہ لیں گے، جو جنوبی کوریا اور ارد گرد کے پانیوں پر پرواز کریں گے۔ توقع ہے کہ اس قسم کے طیارے جو جنوبی کوریا کی ملکیت بھی ہیں، امریکی طیاروں کے ساتھ مشقوں میں حصہ لیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "تعارف اور معمول کے تربیتی پروازیں جزیرہ نما کوریا کے ارد گرد کارکردگی دکھانے اور کام کرنے کے لیے فضائیہ کے باہمی تعاون کو بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "فلائٹ ٹریننگ فضائی عملے کے لیے جدید ترین فوجی ہوائی جہاز کی ٹیکنالوجی کے لیے معاونت اور دیکھ بھال کے کام انجام دینے کا ایک موقع بھی ہے۔"

جمعرات - 8 ذی الحجہ 1443ہجری - 07 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15927]

 



میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
TT

میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)

گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو تناؤ کو ہوا دینے والے اقدامات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ "آج میں نے اسرائیلی وزیر اعظم اور سینئر حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران حکومتی عہدیداروں سمیت دیگر ذمہ داران کے اقدامات اور بیانات کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ یہ ایسے تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں جس سے بین الاقوامی حمایت میں کمی اور اسرائیل کی سلامتی پر زیادہ پابندیاں عائد ہو رہی ہیں۔"

بلنکن نے گذشتہ روز اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کو ترجیح دے، لیکن شہر میں فوجی آپریشن روکنے کا مطالبہ کیے بغیر کہ جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کا ہجوم ہے۔ (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]