جی-20 اجلاس پر یوکرین کی جنگ چھائی ہوئی ہے

انڈونیشیا کے ایک وفد نے 7 جولائی کو بالی پہنچنے پر بلنکن کا خیر مقدم کیا (ا.ب)
انڈونیشیا کے ایک وفد نے 7 جولائی کو بالی پہنچنے پر بلنکن کا خیر مقدم کیا (ا.ب)
TT

جی-20 اجلاس پر یوکرین کی جنگ چھائی ہوئی ہے

انڈونیشیا کے ایک وفد نے 7 جولائی کو بالی پہنچنے پر بلنکن کا خیر مقدم کیا (ا.ب)
انڈونیشیا کے ایک وفد نے 7 جولائی کو بالی پہنچنے پر بلنکن کا خیر مقدم کیا (ا.ب)

کل بروز جمعرات "گروپ بیس" کے وزرائے خارجہ نے انڈونیشیا کے تفریحی مقام بالی میں دو طرفہ مذاکرات کا آغاز کیا، جہاں توسیعی وزارتی فورم آج منعقد ہوگا جس میں یوکرین کی جنگ کا غلبہ متوقع ہے، یہ جانتے ہوئے کہ ایجنڈا بین الاقوامی تعاون، عالمی خوراک اور توانائی کی حفاظت پر مرکوز ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے "روس کو تنہا کرنے" کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈونیشیا میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ وہ ایسے متعدد وزراء کے ساتھ رابطے کرنے کا خواہش مند ہے جن کے ممالک "غیر دوست ممالک"، جن پر ماسکو نے اسے الگ تھلگ کرنے اور اس سے اجتماعی طور پر لڑنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے، کی درجہ بندی میں شامل نہیں ہیں۔
لافروف کی اجلاس میں شرکت کو الگ تھلگ کرنے کی کوششیں سامنے آئیں، جیسا کہ یورپی برادری اور امریکہ کے وزراء کی طرف سے روسی وزیر کے ساتھ ملاقاتوں کو نظر انداز کرنے، پروٹوکول کی تصاویر لینے یا کسی بھی قسم کے رابطوں کا اہتمام کرنے سے گریز کیا گیا، اسی طرح امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ایک تبصرے میں ظاہر ہوا۔ یہاں تک کہ مشترکہ عوامی تقریبات میں شرکت میں بھی، جیسا کہ جاپانی وزیر خارجہ کی بدھ کے روز لافروف کی موجودگی کی وجہ سے گروپ کے وزراء کے سرکاری عشائیہ میں شرکت سے غیر حاضری سے ظاہر ہوا۔

جمعہ - 9 ذی الحجہ 1443 ہجری - 08 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15928]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]