بائیڈن کی سعودی قیادت کے ساتھ دوطرفہ بات چیت: وائٹ ہاؤس

بائیڈن کی سعودی قیادت کے ساتھ دوطرفہ بات چیت: وائٹ ہاؤس
TT

بائیڈن کی سعودی قیادت کے ساتھ دوطرفہ بات چیت: وائٹ ہاؤس

بائیڈن کی سعودی قیادت کے ساتھ دوطرفہ بات چیت: وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے کل بیان دیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن 15 اور 16 جولائی کو سعودی عرب کے دورے کے دوران دو طرفہ ملاقات میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔
بائیڈن یہ سرکاری دورہ شاہ سلمان کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ جس کا مقصد تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کی مشترکہ خواہش کی روشنی میں مملکت سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے درمیان تاریخی تعلقات اور ممتاز سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔
صدر بائیڈن بھی یمن میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں اضافہ کے لیے سعودی حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر 2 اپریل سے عمل درآمد شروع ہوا تھا اور سعودی عرب نے اس کی بھرپور حمایت کی تھی۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر برائے اسٹریٹجک کمیونیکیشن جان کربی نے کہا کہ، "صدر، شاہ سلمان اور ان کی قیادت کی ٹیم کے ساتھ دوطرفہ میٹنگ میں بیٹھیں گے اور قیادت کی ٹیم میں ولی عہد ہیں... لہذا صدر یقینی طور پر ولی عہد سے بھی ملاقات کریں گے۔"

جمعہ - 9 ذی الحجہ 1443 ہجری - 08 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15928]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]