آبی کے قتل نے جاپان اور دنیا کو چونکا دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3749516/%D8%A2%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%BE%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%D9%88-%DA%86%D9%88%D9%86%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایک سیکورٹی عنصر کو کل نارا شہر میں شینزو آبی کے قاتل کو پکڑنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں مرحوم سابق وزیر اعظم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
ٹوکیو - لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
آبی کے قتل نے جاپان اور دنیا کو چونکا دیا ہے
ایک سیکورٹی عنصر کو کل نارا شہر میں شینزو آبی کے قاتل کو پکڑنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ دائرہ میں مرحوم سابق وزیر اعظم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
سابق جاپانی وزیر اعظم شینزو آبی کے کل نارا (مغربی) میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ان پر فائرنگ کرنے والے حملہ آور کے ذریعہ قتل نے ایک ایسے ملک میں شدید صدمہ پہنچایا ہے جس میں قتل کا کوئی رجحان نہیں ہے اور بیرون ملک میں بھی لوگ حیران ہیں۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے کا نام تیٹسویا یاماگامی ہے جو 41 سالہ بے روزگار شخص ہے اور جس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے گھریلو ساختہ ہتھیار استعمال کیا ہے اور مزید یہ بھی کہا ہے کہ مشتبہ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ایک مخصوص تنظیم سے نفرت کرتا تھا اور اسی وبہ سے اس نے یہ جرم کیا ہے کیونکہ اس کا خیال تھا کہ سابق وزیر اعظم آبی اس سے منسلک تھے اورایجنسی فرانس پریس کے مطابق 67 سالہ شینزو آبی کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں انہیں کئی گھنٹے بعد مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)