طرابلس جانے والے تمام راستے کھلے ہیں: باشاغا

لیبیا کی "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا (آرکائیو - ا.ف.ب)
لیبیا کی "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا (آرکائیو - ا.ف.ب)
TT

طرابلس جانے والے تمام راستے کھلے ہیں: باشاغا

لیبیا کی "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا (آرکائیو - ا.ف.ب)
لیبیا کی "استحکام حکومت" کے سربراہ فتحی باشاغا (آرکائیو - ا.ف.ب)

عبد الحمید الدبیبہ کی قیادت میں عبوری اتحادی حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے, جب کہ ایوان نمائندگان کی جانب سے مقرر کردہ نئی متوازی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا نے اعلان کیا کہ وہ آنے والے دنوں میں لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
پرسوں شام فرانسیسی نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں باشاغا نے کہا کہ اگر وہ دستبردار ہوتے تو یہ خونریزی سے بچنے کے لیے ہوتا نہ کہ دارالحکومت طرابلس میں اپنے فرائض سرانجام دینے سے کترارتے ہوئے۔ انہوں نے طرابلس سے 450 کلومیٹر مشرق میں واقع سرت شہر میں اپنے عارضی دفتر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، "طرابلس کے تمام راستے کھلے ہیں،" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں دارالحکومت میں داخل ہونے کے لیے کئی مثبت آوازیں اور کالیں موصول ہوئیں ہیں،" جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ کچھ مسلح افواج، جن کا انہوں نے نام نہیں لیا، نے اپنی پوزیشنیں اور رائے بدل لی ہیں اور انہیں ہمارے داخلے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
الدبیبہ حکومت کو "ہیڈ کوارٹر پر قابض گروہ" کے طور پر بیان کرنے کے بعد باشاغا نے کہا کہ "طرابلس کی حکومت غیر قانونی ہے، اس کا مینڈیٹ ختم ہو چکا ہے اور وہ انتخابات کے انعقاد میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔" اگرچہ اس حکومت نے خانہ جنگی کے منظر نامے کو مسترد کر دیا ہے، تاہم، اس نے اس امکان کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ "مظاہروں اور عوام کے اس مطالبے کی وجہ سے افراتفری پھیلے گی کہ لیبیا میں ایک حکومت ہو، ایک ایسی حکومت جو لیبیا کے لوگوں کو اکٹھا کرنے اور اصلاحات کا عمل شروع کرنے کے قابل ہو۔"

پیر - 12 ذی الحجہ 1443 ہجری - 11 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15931]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]