یورپ ایک نئی وبائی لہر کی گرفت میں

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
TT

یورپ ایک نئی وبائی لہر کی گرفت میں

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)

یورپ میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کی ایک نئی لہر دیکھی جا رہی ہے، جس کے پیچھے اسکی ایک نئی تبدیل شدہ شکل"Ba5" ہے۔ وبائی امراض سے بچاؤ کے یورپی سنٹر کے مطابق یہ "اومیکرون" کے ذریعہ اب تک پیدا ہونے والے ذیلی وائرس میں یہ سب سے تیزی سے پھیلنے والا ہے۔
"کورونا" کے ساتھ نئے متاثرین کی تعداد میں تیزی آئی ہے جو یورپ میں پچھلی لہروں کے عروج کے ادوار کی یاد دلانے والے اعداد و شمار پر واپس آگئی ہے، کچھ ممالک کی جانب سے احتیاطی اور جزوی بندش کے اقدامات، جو انہوں نے ترک کر دیئے تھے، ان پر واپس جانے کا اعلان کیا ہے۔ سائنسی برادری میں اس نئی وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے طریقوں کے بارے میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، جو زیادہ تر صحت کے نظاموں کے لیے ایک مشکل خزاں کی علامت ہے جو اپنے معمول کو بحال کرنا شروع کر رہے تھے۔ یہ گزشتہ دو سالوں تک وائرس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بعد ہے جس میں دیگر بہت سی دوسری بیماریوں کے علاج کو پس پشت ڈالنا پڑا تھا۔

پیر - 12 ذی الحجہ 1443 ہجری - 11 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15931]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]