یورپ ایک نئی وبائی لہر کی گرفت میں

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
TT

یورپ ایک نئی وبائی لہر کی گرفت میں

گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)
گزشتہ ماہ کے آخر میں ہیمبرگ میں "کورونا" کے ٹیسٹ کے منتظر شہریوں کی ایک تصویر (د.ب.ا)

یورپ میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کی ایک نئی لہر دیکھی جا رہی ہے، جس کے پیچھے اسکی ایک نئی تبدیل شدہ شکل"Ba5" ہے۔ وبائی امراض سے بچاؤ کے یورپی سنٹر کے مطابق یہ "اومیکرون" کے ذریعہ اب تک پیدا ہونے والے ذیلی وائرس میں یہ سب سے تیزی سے پھیلنے والا ہے۔
"کورونا" کے ساتھ نئے متاثرین کی تعداد میں تیزی آئی ہے جو یورپ میں پچھلی لہروں کے عروج کے ادوار کی یاد دلانے والے اعداد و شمار پر واپس آگئی ہے، کچھ ممالک کی جانب سے احتیاطی اور جزوی بندش کے اقدامات، جو انہوں نے ترک کر دیئے تھے، ان پر واپس جانے کا اعلان کیا ہے۔ سائنسی برادری میں اس نئی وبائی لہر کا مقابلہ کرنے کے طریقوں کے بارے میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے، جو زیادہ تر صحت کے نظاموں کے لیے ایک مشکل خزاں کی علامت ہے جو اپنے معمول کو بحال کرنا شروع کر رہے تھے۔ یہ گزشتہ دو سالوں تک وائرس سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بعد ہے جس میں دیگر بہت سی دوسری بیماریوں کے علاج کو پس پشت ڈالنا پڑا تھا۔

پیر - 12 ذی الحجہ 1443 ہجری - 11 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15931]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]