یوکرین نے اپنے شہریوں کو شہریت دینے کی پیوٹن کی پیشکش کی مذمت کی ہے

روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند قوتوں کے کنٹرول میں آنے کے بعد کل جنوبی یوکرین کے ماریوپول کے وولونواکھا اسٹیشن سے پہلی ٹرین کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند قوتوں کے کنٹرول میں آنے کے بعد کل جنوبی یوکرین کے ماریوپول کے وولونواکھا اسٹیشن سے پہلی ٹرین کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

یوکرین نے اپنے شہریوں کو شہریت دینے کی پیوٹن کی پیشکش کی مذمت کی ہے

روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند قوتوں کے کنٹرول میں آنے کے بعد کل جنوبی یوکرین کے ماریوپول کے وولونواکھا اسٹیشن سے پہلی ٹرین کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
روس کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند قوتوں کے کنٹرول میں آنے کے بعد کل جنوبی یوکرین کے ماریوپول کے وولونواکھا اسٹیشن سے پہلی ٹرین کو روانہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
یوکرین نے پیر کے روز اپنے شراکت داروں سے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے اور بھاری ہتھیاروں کی سپلائی میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ماسکو کو یوکرائنی شہریوں کو روسی شہریت دینے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کا حکم نامہ جاری کرنے پر سزا دی جا سکے اور یوکرین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ماسکو کی جانب سے اٹھائے گئے اس قدم کو یوکرین کی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کے اصولوں سے متصادم ہے۔

گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے تمام یوکرینی باشندوں کو روسی شہریت دینے کے طریقہ کار کو تیز کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے اور یہ اس وقت ہوا جب ماسکو نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی علیحدگی پسند ان ریپبلکوں کے لوگوں کے لئے اسی طرح کے اقدامات کو تیز کرنے کی اجازت دی ہے جن کی آزادی کو کرملین نے تسلیم کیا تھا اور اسی کی وجہ سے 24 فروری کے حملے کی راہ ہموار ہوئی تھی۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں کل ماسکو کی جانب سے سالانہ دیکھ بھال کے کام کے انعقاد کی وجہ سے جرمنی اور مغربی یورپ کے کئی ممالک کو گیس کی ترسیل کرنے والی نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن کو بند کرنے کے بعد گیس کی جنگ کے سلسلہ میں یورپی خدشات کا آغاز ہوا ہے۔(۔۔۔)

منگل  13   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  12 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15932]  



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]