ترک ذرائع: ایران نے اسرائیلی قونصل اور ان کی اہلیہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے

ترکی کے اخبار صباح نے استنبول میں گرفتار ایرانی سیل کے ایک رکن کی تصویر شائع کی ہے
ترکی کے اخبار صباح نے استنبول میں گرفتار ایرانی سیل کے ایک رکن کی تصویر شائع کی ہے
TT

ترک ذرائع: ایران نے اسرائیلی قونصل اور ان کی اہلیہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے

ترکی کے اخبار صباح نے استنبول میں گرفتار ایرانی سیل کے ایک رکن کی تصویر شائع کی ہے
ترکی کے اخبار صباح نے استنبول میں گرفتار ایرانی سیل کے ایک رکن کی تصویر شائع کی ہے
ترکی کے تحقیقاتی ذرائع نے ایک ایسے ایرانی سیل کے بارے میں نئی ​​تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جس پر استنبول میں اسرائیلیوں کے قتل اور اغوا کی کارروائیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے جس کے ارکان کو موجودہ اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ کے دورے سے چند روز قبل گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا جو اس وقت اسرائیل کے وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز تھے۔

ترک حکومت سے قریبی تعلق رکھنے والے اخبار "صباح" نے اتوار کی شام اپنی ویب سائٹ پر ان ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 8 ایرانیوں پر مشتمل قاتل سیل کو انٹیلی جنس اور استنبول پولیس نے ڈی کوڈ کیا تھا اور اخبار نے استنبول میں اسرائیلیوں کے خلاف ایرانی سیل کی جانب سے قاتلانہ حملے کی کوششوں کے حوالے سے نئی تصاویر اور تفصیلات شائع کی ہے جن میں سابق اسرائیلی قونصل یوسف لیوی سفاری اور ان کی اہلیہ شامل ہیں جو وسطی استنبول کے علاقے بیوگلو کے ایک ہوٹل میں مقیم تھے اور ان کو اغوا کرنے پھر انہیں پھانسی دینے اور ہوٹل میں موجود دیگر سیاحوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ترک سیکیورٹی کو حراست میں لیے گئے ایرانی سیل کے ارکان کے پاس سے 3 پستول ملے جو سائلنسر سے لیس تھے اور صباح نے اسلحے اور گولہ بارود کی تصویر بھی شائع کی ہے۔(۔۔۔)

منگل  13   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  12 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15932]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]