یوکرین نے کھیرسن کی آزادی کے لئے کیا جنگ کا آغاز

روسی فوجی کو کھیرسن میں پاور پلانٹ کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
روسی فوجی کو کھیرسن میں پاور پلانٹ کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

یوکرین نے کھیرسن کی آزادی کے لئے کیا جنگ کا آغاز

روسی فوجی کو کھیرسن میں پاور پلانٹ کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
روسی فوجی کو کھیرسن میں پاور پلانٹ کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
یوکرین نے کل اعلان کیا ہے کہ اس کی افواج نے نووا کاخووکا میں روسی افواج پر بمباری کی ہے جس میں 52 روسی فوجی ہلاک اور ایک گولہ بارود کے ڈپو" کو تباہ کر دیا گیا ہے اور یہ اقدام یوکرین کی فوج کی طرف سے ملک کے جنوب میں کھیرسن کو آزاد کرانے کے لئے شروع کی گئی جنگ کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں روسی حکام نے کیو پر گھروں کو نشانہ بنانے اور کم از کم سات افراد کو ہلاک کرنے کا الزام لگایا ہے اور اس خطے میں روسی افواج کے ذریعے قائم کی گئی سول ملٹری ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ولادیمیر لیونٹیف نے اس کی مذمت کی جسے انہوں نے دہشت گردی کی کارروائی اور خوفناک سانحہ قرار دیا ہے اور کھیرسن میں قبضہ انتظامیہ کی نائب عہدیدار ایکاترینا گوباریوا نے یوکرین کی افواج پر امریکی ساختہ ہیمارس راکٹ لانچر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

روسی افواج نے قرم کی سرحد سے متصل کھیرسن پر قبضہ کر رکھا ہے جسے ماسکو نے فروری 2014 میں ہونے والے روسی حملے کے ابتدائی دنوں سے ہی اپنے حصہ میں ضم کر رکھا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  14   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  13 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15933]  



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]