یوم عفت کے سلسلہ میں ہوا ایران میں بحث ومباحثہ

دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یوم عفت کے سلسلہ میں ہوا ایران میں بحث ومباحثہ

دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
دو ایرانی خواتین کو کل وسطی تہران میں ایک گلی سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
قومی حجاب اور عفت کے دن کے موقع پر جسے ایران میں حکام نے اس سال پہلی بار منظور کیا ہے اس کے اور سول سوسائٹی کے حلقوں کے درمیان ایک بحث ومباحثہ میں بدل گیا ہے۔

خواتین کے حقوق کا دفاع کرنے والے حقوق کارکنان نے کل کے موقع پر اس کے خلاف ایک جوابی مہم چلائی ہے جسے انہوں نے زبردستی پردہ کے طور پر بیان کیا ہے اور عوامی مقامات سے نقاب ہٹا کر حکام کی مخالفت کی ہے۔

ناقدین اور کارکنان اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے زبردستی پردہ کو مسلط کرنے کی تیز کوششوں کو حزب اختلاف کے خلاف وسیع تر کریک ڈاؤن کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ اندرون ملک معاشی مشکلات بڑھنے کی وجہ سے عدم اطمینان کی فضا عام ہو رہی ہے اور ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ ے بیرون ملک سے مغربی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق کے درجنوں کارکنوں نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حجاب اور عفت کا قومی دن خواتین کو نشانہ بنانے اور ایرانی عوام بالخصوص خواتین کے خلاف جبر کی ایک نئی مہم شروع کرنے کے بہانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔(۔۔۔)

بدھ  14   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  13 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15933]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]