انڈونیشیا کے نائب صدر کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم پوتن اور زیلنسکی کو "جی 20 سربراہی اجلاس" میں مدعو کریں گے

انڈونیشیا کے نائب صدر کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم پوتن اور زیلنسکی کو "جی 20 سربراہی اجلاس" میں مدعو کریں گے
TT

انڈونیشیا کے نائب صدر کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم پوتن اور زیلنسکی کو "جی 20 سربراہی اجلاس" میں مدعو کریں گے

انڈونیشیا کے نائب صدر کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم پوتن اور زیلنسکی کو "جی 20 سربراہی اجلاس" میں مدعو کریں گے
انڈونیشیا کے نائب صدر معروف امین نے کہا ہے کہ 15-16 نومبر کو بالی میں منعقد ہونے والے G20 سربراہی اجلاس کا موضوع "ایک ساتھ بحالی - مضبوط ترین بحالی" ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ 2022 کے لئے گروپ کے سربراہی اجلاس میں تین اہم ترجیحات ہیں جن میں عالمی صحت کا بنیادی ڈھانچہ، ڈیجیٹل اقتصادی تبدیلی اور پائیدار توانائی کی تبدیلی شامل ہیں۔

حج کی ادائیگی کے بعد الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں امین -جن کا ملک 2022 G-20 کی سربراہی کر رہا ہے- نے کہا ہے کہ ان کا ملک بہت سے رکن ممالک کی مزاحمت کے باوجود روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کے لیے پرعزم ہے اور ساتھ ہی یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسک کو بھی دیں گے تاکہ عالمی اقتصادی بحالی کے لئے مشترکہ حل کے سلسلہ میں بات چیت کی جا سکے۔(۔۔۔)

بدھ  14   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  13 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15933]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]