سونک جانسن کی جگہ لینے کے لئے پہلے ووٹ میں مورڈانٹ کی قیادت کرنے والے ہیں

بورس جانسن کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سونک جانسن کی جگہ لینے کے لئے پہلے ووٹ میں مورڈانٹ کی قیادت کرنے والے ہیں

بورس جانسن کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بورس جانسن کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سابق وزیر خزانہ رشی سونک نے بدھ کے روز پہلے ووٹنگ میں کنزرویٹو پارٹی کے قانون سازوں کی سب سے بڑی حمایت حاصل کی ہے تاکہ اس شخص کا انتخاب ہو سکے جو پارٹی لیڈر اور برطانیہ کے وزیر اعظم کے طور پر بورس جانسن کی جگہ لے سکے جبکہ دو امیدواروں کو نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔

سونک جن کے ذریعہ گزشتہ ہفتے چانسلر کے عہدے سے دئے گئے استعفیٰ جانسن کے زوال کا سبب بنا ہے پارٹی کے 358 میں سے 88 ایم پیز کی حمایت حاصل کی ہے اور وہ 67 ووٹ حاصل کرنے والی بینی مورڈانٹ اور 50 ووٹ حاصل کرنے والی لز ٹرس سے آگے ہیں۔

گزشتہ ہفتے سونک کی جگہ وزیر خزانہ بننے والے ناظم الزہاوی اور سابق وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کو مطلوبہ 30 ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی پر نااہل قرار دے دیا گیا ہے اور اس طرح وہ ان تین امیدواروں میں شامل ہو گئے ہیں جنہیں ایک دن پہلے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  15   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  14 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15934]  



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]