محمد بن زاید نے معیشت کی خودمختاری اور تنوع پر زور دیا ہے

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

محمد بن زاید نے معیشت کی خودمختاری اور تنوع پر زور دیا ہے

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے اپنے ملک کی خودمختاری اور سلامتی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بنیادی اصول ہے جس سے دستبردار یا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

اماراتی عوام اور رہائشیوں سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات خطے اور دنیا کے ان تمام ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے جو بقائے باہمی اور باہمی احترام کی اقدار کو مشترک سمجھتے ہیں تاکہ سب کی ترقی اور خوشحالی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی پالیسی خطے اور دنیا میں امن واستحکام کی حمایت کرتی رہے گی، بھائی اور دوست کی مدد کرے گی، اور بنی نوع انسان کی بھلائی اور ترقی کے لئے دانشمندی اور تعاون کی وکالت بھی کرتی رہے گی اور اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کی معیشت آج سب سے زیادہ طاقتور اور بڑھتی ہوئی طاقتور ممالک میں شامل ہے۔

شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ ملکی معیشت کو متنوع بنانا اس کے ترقیاتی منصوبوں کے اندر ایک بنیادی اسٹریٹیجک ضرورت ہے اور انھوں نے مزید کہا کہ ایک فعال اور عالمی سطح پر معروف معیشت کی تعمیر کے لئے اقتصادی ترقی کی کوششوں کو تیز کرنا ضروری ہے اور ہم متحدہ عرب امارات کی اقتصادی مسابقت کو بڑھانے کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے اور اس میدان میں بہترین عالمی اشارے حاصل کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  15   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  14 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15934]  



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]