محمد بن زاید نے معیشت کی خودمختاری اور تنوع پر زور دیا ہے

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

محمد بن زاید نے معیشت کی خودمختاری اور تنوع پر زور دیا ہے

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید کو دیکھا جا سکتا ہے
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے اپنے ملک کی خودمختاری اور سلامتی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بنیادی اصول ہے جس سے دستبردار یا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

اماراتی عوام اور رہائشیوں سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات خطے اور دنیا کے ان تمام ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے جو بقائے باہمی اور باہمی احترام کی اقدار کو مشترک سمجھتے ہیں تاکہ سب کی ترقی اور خوشحالی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی پالیسی خطے اور دنیا میں امن واستحکام کی حمایت کرتی رہے گی، بھائی اور دوست کی مدد کرے گی، اور بنی نوع انسان کی بھلائی اور ترقی کے لئے دانشمندی اور تعاون کی وکالت بھی کرتی رہے گی اور اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کی معیشت آج سب سے زیادہ طاقتور اور بڑھتی ہوئی طاقتور ممالک میں شامل ہے۔

شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ ملکی معیشت کو متنوع بنانا اس کے ترقیاتی منصوبوں کے اندر ایک بنیادی اسٹریٹیجک ضرورت ہے اور انھوں نے مزید کہا کہ ایک فعال اور عالمی سطح پر معروف معیشت کی تعمیر کے لئے اقتصادی ترقی کی کوششوں کو تیز کرنا ضروری ہے اور ہم متحدہ عرب امارات کی اقتصادی مسابقت کو بڑھانے کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے اور اس میدان میں بہترین عالمی اشارے حاصل کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  15   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  14 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15934]  



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]