امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
TT

امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)

کل امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم یائر لیپڈ نے ایک دستاویز پر دستخط کیے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ "ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی" اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی قومی طاقت کے تمام عناصر کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔"
اس دستاویز کو "امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا القدس اعلامیہ" کہا گیا اور "ایران، اس کے جوہری پروگرام اور پورے خطے میں اس کی جارحیت کے خلاف واضح اور متفقہ موقف کا اظہار کیا۔"
بائیڈن اور لیپڈ نے ایران کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے مقصد پر اتفاق کیا، لیکن انہوں نے اس کے حصول کی راہوں کے بارے میں اپنے اختلافات کو نہیں چھپایا۔
 امریکی صدر نے زور دیا کہ وہ سفارتی کوششوں کو ترجیح دیتے ہیں اور فوجی آپشن کو آخری حربے کے طور پر رکھتے ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کی رائے کے مطابق "ایران سے نمٹنے کے لیے صرف بات چیت ہی کافی نہیں ہے۔" (...) 

جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]
 



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]