لیبیا میں ایک بار پھر تنازعہ کو ہوا دینے والے ایک اقدام کے تحت عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی متحدہ حکومت نے کل دارالحکومت طرابلس میں نیشنل آئل کارپوریشن کے صدر دفتر میں فرحات بن قدارہ کو نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ جبکہ اس کے سابق سربراہ مصطفی صنع اللہ نے اس منصب کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے جو انہوں نے 2014 سے سنبھالا تھا۔
بن قدارہ نے کل اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد تیل کی برآمدات کی زیادہ سے زیادہ ممکنہ سطح پر واپسی پر کام کرنے اور مستقبل قریب میں پیداوار بحال کرنے کا عہد کیا۔
دبیبہ حکومت میں وزارت اقتصادیات کے انڈر سیکرٹری اور صنع اللہ اور فرحات کی کونسلوں کے درمیان حوالگی اور وصولی کے کمیشن کے سربراہ مصطفیٰ السمو کے اعلان کے حوالگی اور وصولی کے عمل کو مکمل کرنے کے اعلان کے باوجود، کارپوریشن کے دفتر کو چھوڑنے والے صنع اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک نقاب پوش مسلح گروپ نے اسلحہ کے زور پر ان پر اور کچھ ملازمیں پر حملہ کیا ان کی توہین کی اور اجازت کے بغیر اندر داخل ہوئے جس سے کام میں خلل پڑا اور کچھ ملازمین زخمی ہوگئے، جس سے خوف و ہراس اور افراتفری کا منظر پیدا ہوگیا۔(...)
جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]