"آئل کارپوریشن کی صدارت" لیبیا میں تنازعہ کو ہوا دے رہی ہے

طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
TT

"آئل کارپوریشن کی صدارت" لیبیا میں تنازعہ کو ہوا دے رہی ہے

طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)

لیبیا میں ایک بار پھر تنازعہ کو ہوا دینے والے ایک اقدام کے تحت عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی متحدہ حکومت نے کل دارالحکومت طرابلس میں نیشنل آئل کارپوریشن کے صدر دفتر میں فرحات بن قدارہ کو نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ جبکہ اس کے سابق سربراہ مصطفی صنع اللہ نے اس منصب کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے جو انہوں نے 2014 سے سنبھالا تھا۔
بن قدارہ نے کل اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد تیل کی برآمدات کی زیادہ سے زیادہ ممکنہ سطح پر واپسی پر کام کرنے اور مستقبل قریب میں پیداوار بحال کرنے کا عہد کیا۔
دبیبہ حکومت میں وزارت اقتصادیات کے انڈر سیکرٹری اور صنع اللہ اور فرحات کی کونسلوں کے درمیان حوالگی اور وصولی کے کمیشن کے سربراہ مصطفیٰ السمو کے اعلان کے حوالگی اور وصولی کے عمل کو مکمل کرنے کے اعلان کے باوجود، کارپوریشن کے دفتر کو چھوڑنے والے صنع اللہ نے  دعویٰ کیا ہے کہ ایک نقاب پوش مسلح گروپ نے اسلحہ کے زور پر ان پر اور کچھ ملازمیں پر حملہ کیا ان کی توہین کی اور اجازت کے بغیر اندر داخل ہوئے جس سے کام میں خلل پڑا اور کچھ ملازمین زخمی ہوگئے، جس سے خوف و ہراس اور افراتفری کا منظر پیدا ہوگیا۔(...)

جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]