"آئل کارپوریشن کی صدارت" لیبیا میں تنازعہ کو ہوا دے رہی ہے

طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
TT

"آئل کارپوریشن کی صدارت" لیبیا میں تنازعہ کو ہوا دے رہی ہے

طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)
طرابلس میں لیبیا آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دبیبہ حکومت کے سیکورٹی عناصر (اے ایف پی)

لیبیا میں ایک بار پھر تنازعہ کو ہوا دینے والے ایک اقدام کے تحت عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی متحدہ حکومت نے کل دارالحکومت طرابلس میں نیشنل آئل کارپوریشن کے صدر دفتر میں فرحات بن قدارہ کو نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ جبکہ اس کے سابق سربراہ مصطفی صنع اللہ نے اس منصب کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے جو انہوں نے 2014 سے سنبھالا تھا۔
بن قدارہ نے کل اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد تیل کی برآمدات کی زیادہ سے زیادہ ممکنہ سطح پر واپسی پر کام کرنے اور مستقبل قریب میں پیداوار بحال کرنے کا عہد کیا۔
دبیبہ حکومت میں وزارت اقتصادیات کے انڈر سیکرٹری اور صنع اللہ اور فرحات کی کونسلوں کے درمیان حوالگی اور وصولی کے کمیشن کے سربراہ مصطفیٰ السمو کے اعلان کے حوالگی اور وصولی کے عمل کو مکمل کرنے کے اعلان کے باوجود، کارپوریشن کے دفتر کو چھوڑنے والے صنع اللہ نے  دعویٰ کیا ہے کہ ایک نقاب پوش مسلح گروپ نے اسلحہ کے زور پر ان پر اور کچھ ملازمیں پر حملہ کیا ان کی توہین کی اور اجازت کے بغیر اندر داخل ہوئے جس سے کام میں خلل پڑا اور کچھ ملازمین زخمی ہوگئے، جس سے خوف و ہراس اور افراتفری کا منظر پیدا ہوگیا۔(...)

جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]