یورپی ذرائع: ہم نے ایران کو اپنی آخری پیشکش کر دی ہے

فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے شہر بالی میں G-20 اجلاس میں بوریل کے بائیں طرف دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے شہر بالی میں G-20 اجلاس میں بوریل کے بائیں طرف دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپی ذرائع: ہم نے ایران کو اپنی آخری پیشکش کر دی ہے

فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے شہر بالی میں G-20 اجلاس میں بوریل کے بائیں طرف دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کو گزشتہ ہفتے انڈونیشیا کے شہر بالی میں G-20 اجلاس میں بوریل کے بائیں طرف دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پیرس میں یورپی سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ مغربی ممالک نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے مذاکرات میں تہران کو ایک قیمتی تحفہ پیش کیا ہے جو ایرانی قیادت کو اپنے تحفظات اور اضافی مطالبات کو ترک کرنے پر مجبور کرے گا۔

ان ذرائع نے الشرق الاوسط کو انکشاف کیا ہے کہ مغربی ممالک نے تہران کی خواہش کے مطابق جوہری مذاکرات کو دو دیگر فائلوں سے جوڑنے کے مطالبے کو ترک کرنے کو قبول کر لیا ہے اور وہ  ایران کی میزائل بیلسٹک صلاحیت اور تہران کی غیر مستحکم علاقائی پالیسی ہیں۔

تاہم ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تہران نے ان تجاویز کو مسترد کر دیا ہے اور ضمانتوں اور پابندیوں کے معاملے کے سلسلہ میں اپنے سخت موقف اور پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کے مطالبات پر قائم ہے اور یہ دوحہ میں یورپی یونین کی ثالثی میں واشنگٹن اور ایران کے درمیان ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے دوران سامنے آیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران کی سخت گیر پوزیشنیں امریکی صدر (جو بائیڈن) کو سیاسی طور پر نقصان پہنچا رہی ہے اور کمزور کر رہی ہیں اور انہیں ان اضافی مراعات دینے کے سلسلہ میں عاجز بنا رہی ہے جن سے ایرانی مفادات پورا نہیں ہو رہے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  17   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  16 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15936]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]