باشاغا کی عدم موجودگی سے لیبیا کے سوالات اٹھ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کو 13 جولائی کو اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کو 13 جولائی کو اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

باشاغا کی عدم موجودگی سے لیبیا کے سوالات اٹھ رہے ہیں

لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کو 13 جولائی کو اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کو 13 جولائی کو اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی گلیوں میں اس وقت منظر سے "استحکام" حکومت کے سربراہ فتی باشاغا کی عدم موجودگی کے بارے میں سوالات گردش کر رہے ہیں اور "قومی فوج" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر اور عارضی "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ کے درمیان معاہدے کی موجودگی کے بارے میں بات چیت بھی ہو رہی ہے اور اس کا پتہ نیشنل آئل کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مصطفی صنع اللہ کی برطرفی سے لگ رہا ہے۔

الشرق الاوسط سے گفتگو کرنے والے لیبیا کے سیاست دانوں کا خیال ہے کہ دبیبہ کی جانب سے صنع اللہ کی برطرفی اور ان کی جگہ فرحات بن قدارہ کی تقرری تیل کے شعبے کو سیاست میں استعمال کرنے کا ایک بے مثال اقدام ہے اور اس سے قبل بیرونی اور اندرونی فریقوں کے درمیان ایک وسیع مذاکراتی عمل شروع کیا گیا تھا جسے باشاغا اور ان کی حکومت کی حمایت کو نظر انداز کیا گیا ہے، تاہم، باشاغا کے قریبی یہ بتاتے ہیں کہ وہ کسی اور پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنے پیروکاروں کی مضبوط حمایت اور خواہش پر بھروسہ کرتے ہوئے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  17   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  16 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15936]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]