باشاغا کی عدم موجودگی سے لیبیا کے سوالات اٹھ رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3761466/%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%BA%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%85-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%B9%DA%BE-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
باشاغا کی عدم موجودگی سے لیبیا کے سوالات اٹھ رہے ہیں
لیبیا کی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کو 13 جولائی کو اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی گلیوں میں اس وقت منظر سے "استحکام" حکومت کے سربراہ فتی باشاغا کی عدم موجودگی کے بارے میں سوالات گردش کر رہے ہیں اور "قومی فوج" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر اور عارضی "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ کے درمیان معاہدے کی موجودگی کے بارے میں بات چیت بھی ہو رہی ہے اور اس کا پتہ نیشنل آئل کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین مصطفی صنع اللہ کی برطرفی سے لگ رہا ہے۔
الشرق الاوسط سے گفتگو کرنے والے لیبیا کے سیاست دانوں کا خیال ہے کہ دبیبہ کی جانب سے صنع اللہ کی برطرفی اور ان کی جگہ فرحات بن قدارہ کی تقرری تیل کے شعبے کو سیاست میں استعمال کرنے کا ایک بے مثال اقدام ہے اور اس سے قبل بیرونی اور اندرونی فریقوں کے درمیان ایک وسیع مذاکراتی عمل شروع کیا گیا تھا جسے باشاغا اور ان کی حکومت کی حمایت کو نظر انداز کیا گیا ہے، تاہم، باشاغا کے قریبی یہ بتاتے ہیں کہ وہ کسی اور پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنے پیروکاروں کی مضبوط حمایت اور خواہش پر بھروسہ کرتے ہوئے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4757606-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-3-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%D8%B3%D9%85%DB%8C%D8%AA-32-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%A8%DB%81-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%8C-%D8%AC%D9%88-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C
ترکیا نے "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا، جو حملے کرنے کی تیاری کر رہے تھے
ترک پولیس استنبول کے مضافات میں دہشت گرد عناصر کے خلاف چھاپہ مارتے ہوئے (ترک وزارت داخلہ)
ترک نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے آج (بروز جمعہ) اطلاع دی ہے کہ ترک حکام نے تنظیم "داعش" کے 3 رہنماؤں سمیت 32 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ایجنسی نے کہا کہ زیر حراست افراد انقرہ میں عبادت گاہوں، گرجا گھروں اور عراقی سفارت خانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔
ایجنسی نے اسی سے متعلقہ سیاق و سباق میں رپورٹ کیا ہے کہ ترکیا کی وزارت دفاع نے "کردستان لیبر" پارٹی کے 10 عسکریت پسندوں کو "قتل کرنے" کا اعلان کیا، جن میں سے دو شمالی عراق کے علاقے قندیل میں اور باقی 8 افراد کو شمالی شام میں "فرات شیلڈ" آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]