امریکا نے یوکرین جنگ میں ایران کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی

جیک سلیوان 11 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔  (رائٹرز)
جیک سلیوان 11 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)
TT

امریکا نے یوکرین جنگ میں ایران کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی

جیک سلیوان 11 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔  (رائٹرز)
جیک سلیوان 11 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)

کل (بروز ہفتہ) امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس بات کا اعادہ کیا جو انہوں نے پہلے کہی تھی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کا خیال ہے کہ روس کے حکام نے حال ہی میں ایران کے ایک ہوائی اڈے کا دورہ کیا تاکہ حملہ کرنے کی صلاحیت والے ڈرون کا معائنہ کیا جا سکے۔  انہوں نے مزید کہا کہ "جہاں تک ہم جانتے ہیں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی روسی وفد نے اس طرح کے شو میں شرکت کے لیے اس ہوائی اڈے کا دورہ کیا ہے۔"
گزشتہ ہفتے واشنگٹن نے کہا تھا کہ اس کے پاس اطلاعات ہیں کہ ایران روس کو کئی سو ڈرون فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جن میں ہتھیار لے جانے کی صلاحیت والے ڈرون بھی شامل ہیں اور تہران روسی افواج کو ان کے استعمال کی تربیت دینے کے لیے بھی تیاری ہے۔
 اگرچہ تہران اور ماسکو ان معلومات کی صداقت سے انکار کرتے ہیں۔ سلیوان نے ایک بیان میں کہا: "ہم ایک سرکاری روسی وفد کے بارے میں معلومات کا جائزہ لے رہے ہیں جو حملہ کرنے کی صلاحیت کے حامل ایرانی بغیر پائلٹ کے طیاروں کے بارے میں پیشکش حاصل کر رہا ہے۔" سلیوان  کے بیان میں 8 جون کی سیٹلائٹ تصاویر بھی شامل تھیں جس میں وہ ایرانی ڈرون طیارے نظر آ رہے ہیں جو "اس دن روسی حکومت کے وفد نے دیکھے تھے۔" انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کے طیارے 5 جولائی کو ہوائی اڈے پر دوسرے روسی دورے پر دکھائے گئے تھے۔

اتوار - 18 ذی الحجہ 1443ہجری - 17 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15937]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]