لیبیا میں پارلیمنٹ جلانے میں شریک ہونے والوں کی ہوئی گرفتاری

طرابلس کے شہداء اسکوائر میں محدود مظاہرے کے ایک منظر کو "ٹویٹر" کی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس کے شہداء اسکوائر میں محدود مظاہرے کے ایک منظر کو "ٹویٹر" کی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

لیبیا میں پارلیمنٹ جلانے میں شریک ہونے والوں کی ہوئی گرفتاری

طرابلس کے شہداء اسکوائر میں محدود مظاہرے کے ایک منظر کو "ٹویٹر" کی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس کے شہداء اسکوائر میں محدود مظاہرے کے ایک منظر کو "ٹویٹر" کی ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے
طبرق شہر (مشرقی لیبیا) میں سیکیورٹی سروسز نے جولائی کے اوائل میں ملک میں ہونے والے ان مظاہروں میں حصہ لینے والے کچھ کارکنوں کو گرفتار کیا ہے جن کے اختتام پر طبرق کے پارلیمنٹ ہیڈ کوارٹر پر ہنگامہ آرائی کی گئی تھی اور اسے جلایا بھی گیا تھا جبکہ جمعہ کی رات دارالحکومت طرابلس کے وسط میں واقع شہداء اسکوائر اور کچھ مغربی شہر میں کچھ ریلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس میں ایوانِ نمائندگان اور سپریم اسٹیٹ کونسل کی روانگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
 
لیبیا میں سول سوسائٹی کی تنظیموں نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے جاری گرفتاری کی مہموں میں عبد المجید الغراف، سند یوسف الزروق سمیت کچھ شہری کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اسی طرح مرحوم کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کی حمایت کرنے والی "رشحناک موومنٹ" نے میڈیا کو سیاسی کارکن ناصر المبری کی گرفتاری کی بھی اطلاع دی ہے۔

سیکورٹی ناکہ بندی کے باوجود جمعہ کی شام مغربی لیبیا کے شہر الزاویہ میں متعدد شہریوں نے مظاہرہ کیا ہے جس میں ملک کے عوامی منظر نامے پر حاوی سیاسی اداروں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گی ہے اور اقوام متحدہ کے مشن کو سلامتی اور سیاسی بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے جس کا سامنا ملک کو ہے اور اسی طرح وسطی طرابلس کے شہداء اسکوائر میں بھی متعدد افراد نے "پیپلز وِل موومنٹ" کے بینر تلے مظاہرہ کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  18   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  17 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15937]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]