سوڈانی "مزاحمتی کمیٹیاں" آج "ملین" مارچ کی اپیل کر رہی ہیں

سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
TT

سوڈانی "مزاحمتی کمیٹیاں" آج "ملین" مارچ کی اپیل کر رہی ہیں

سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)

عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی سوڈانی مزاحمتی کمیٹیوں نے 30 جون کو ملک میں ہونے والے آخری عوامی مظاہروں کے بعد کچھ عرصہ پرسکون رہنے کے بعد دارالحکومت خرطوم میں سڑکوں پر واپسی اور آج (بروز اتوار) ایک ملین مارچ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
مزاحمتی کمیٹیاں فوجی حکمرانی کے خاتمے اور سویلین حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کرتی ہیں۔ گزشتہ روز مزاحمتی کمیٹیوں نے تکوینی دارالحکومت کے شہروں (خرطوم، بحری اور ام درمان) میں دستخطوں کے ساتھ ایک پرامن احتجاج میں شرکت کی یقین دہانی پر مشتمل ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں تمام شہریوں سے مظاہرے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی گئی تھی۔
مزاحمتی کمیٹیاں اس بات پر اصرار کرتی ہیں کہ ملک پر حکمرانی کرنے والے فوجی جزو کو کوئی جواز نہ دیا جائے اور انہیں تسلیم نہ کیا جائے، جب تک کہ فوج بیرکوں میں واپس نہیں آتی اور اقتدار عوام کے حوالے نہیں کرتی، وہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو مسترد کرتی ہیں۔ انہوں نے بیان میں کہا، "اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی صفوں کو متحد کریں اور ایک سول اور جمہوری ریاست کے حصول کے لیے نعرے لگائیں۔"

اتوار - 18 ذی الحجہ 1443ہجری - 17 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15937]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]