سوڈانی "مزاحمتی کمیٹیاں" آج "ملین" مارچ کی اپیل کر رہی ہیں

سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
TT

سوڈانی "مزاحمتی کمیٹیاں" آج "ملین" مارچ کی اپیل کر رہی ہیں

سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)
سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین، 30 جون (رائٹرز)

عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی سوڈانی مزاحمتی کمیٹیوں نے 30 جون کو ملک میں ہونے والے آخری عوامی مظاہروں کے بعد کچھ عرصہ پرسکون رہنے کے بعد دارالحکومت خرطوم میں سڑکوں پر واپسی اور آج (بروز اتوار) ایک ملین مارچ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
مزاحمتی کمیٹیاں فوجی حکمرانی کے خاتمے اور سویلین حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کرتی ہیں۔ گزشتہ روز مزاحمتی کمیٹیوں نے تکوینی دارالحکومت کے شہروں (خرطوم، بحری اور ام درمان) میں دستخطوں کے ساتھ ایک پرامن احتجاج میں شرکت کی یقین دہانی پر مشتمل ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں تمام شہریوں سے مظاہرے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی گئی تھی۔
مزاحمتی کمیٹیاں اس بات پر اصرار کرتی ہیں کہ ملک پر حکمرانی کرنے والے فوجی جزو کو کوئی جواز نہ دیا جائے اور انہیں تسلیم نہ کیا جائے، جب تک کہ فوج بیرکوں میں واپس نہیں آتی اور اقتدار عوام کے حوالے نہیں کرتی، وہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو مسترد کرتی ہیں۔ انہوں نے بیان میں کہا، "اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی صفوں کو متحد کریں اور ایک سول اور جمہوری ریاست کے حصول کے لیے نعرے لگائیں۔"

اتوار - 18 ذی الحجہ 1443ہجری - 17 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15937]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]