اطالوی حکومتی بحران میں "روسی ہاتھوں" کی تلاش

ڈریگی نے 13 فروری 2021 کو اپنے پیشرو جیوسیپ کونٹے کے ساتھ حوالگی اور وصولی کے بعد کابینہ کی گھنٹی پکڑی ہوئی ہے (رائٹرز)
ڈریگی نے 13 فروری 2021 کو اپنے پیشرو جیوسیپ کونٹے کے ساتھ حوالگی اور وصولی کے بعد کابینہ کی گھنٹی پکڑی ہوئی ہے (رائٹرز)
TT

اطالوی حکومتی بحران میں "روسی ہاتھوں" کی تلاش

ڈریگی نے 13 فروری 2021 کو اپنے پیشرو جیوسیپ کونٹے کے ساتھ حوالگی اور وصولی کے بعد کابینہ کی گھنٹی پکڑی ہوئی ہے (رائٹرز)
ڈریگی نے 13 فروری 2021 کو اپنے پیشرو جیوسیپ کونٹے کے ساتھ حوالگی اور وصولی کے بعد کابینہ کی گھنٹی پکڑی ہوئی ہے (رائٹرز)

تمام اشارے یہ بتاتے ہیں کہ اطالوی حکومت سے استعفیٰ دے کر ماریو ڈریگی کی واپسی ان کی بقا کے لیے جو شرائط طے کی گئی ہیں اس کے بعد اب تقریباً ناممکن ہو گئی ہے، لیکن یورپی مرکزی بینک کے سابق گورنر کے گرد بھاری سیاسی اور سفارتی ہجوم اور واحد نجات دہندہ کرنسی کا شدید ترین بحران اسے اپنے فیصلے کو واپس لینے اور قانونی مدت کے اختتام تک انہیں عہدہ پر قائم رہنے کے لیے قائل کرنے نے اطالوی سیاسی بحران کو اس کے قومی فریم ورک سے نکال کر بڑے یورپی دارالحکومتوں میں وقت کے خدشات اور امریکی انتظامیہ کے ایجنڈے میں شامل کر دیا ہے۔ اس کے بارے میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے سعودی عرب میں کہا کہ بائیڈن اہتمام اور شدید تشویش کے ساتھ اس پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اس بحران کے مبصرین سے اطالوی سیاسی گھر اور اس کی قدیم روایات چھپی نہیں ہیں کہ یہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن؛ جو یوکرین پر روسی حملے کے خلاف اپنے موقف اور فیصلوں کی سختی کی وجہ سے ممتاز تھے، کے زوال کے بعد آج ایک اور یورپی رہنما کی پوزیشن متزلزل ہے، جو ان کی مخلوط حکومت کی حمایت کرنے والی دو اہم جماعتوں کی خواہشات کے خلاف کیف کو مزید بھاری ہتھیاروں کی فراہمی پر اصرار کرتے ہیں۔ (...)

اتوار - 18 ذی الحجہ 1443ہجری - 17 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15937]
 



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]