سوڈانی سکیورٹی نے محل کی طرف مارچ کو آنسو گیس کے ذریعے پسپا کر دیا

بلیو نیل ریاست میں قبائلی جھڑپوں میں 60 افراد ہلاک ہو گئے۔

کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
TT

سوڈانی سکیورٹی نے محل کی طرف مارچ کو آنسو گیس کے ذریعے پسپا کر دیا

کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)
کل خرطوم میں مظاہرے کا منظر (ا.ب)

سوڈانی پولیس نے گزشتہ روز دارالحکومت خرطوم میں بلیو نیل کے مغربی کنارے پر واقع صدارتی محل کی طرف بڑھنے والے ہزاروں مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور پانی میں جلنے والا محلول شامل کر کے اس کا استعمال کیا۔ اس کے ساتھ کئی پلوں کی بندش تھی اور محل اور سرکاری اداروں کے قریب بڑی فوجی دستے جمع تھے، دریں اثنا، وسطی خرطوم تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو چکا تھا، اور اس کا مرکز شہریوں اور خریداروں سے خالی تھا۔
سوڈانی مزاحمتی کمیٹیوں نے (جو کہ محلوں میں بنی ہوئی عوامی کمیٹیاں ہیں) "سویلین حکمرانی کی واپسی" کا مطالبہ کرنے کے لیے "17 جولائی ملین مارچ" کے نام سے احتجاجی جلوسوں اور مظاہروں کی اپیل کی تھی۔ مظاہرین نے صدارتی محل تک پہنچنے کی کوشش کی، تاہم کنٹینرز کا استعمال کرتے ہوئے پلوں کی بندش نے بحری خرطوم اور ام درمان سے محل تک جانے میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، جب کہ پولیس فورسز نے انہیں روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور اس دوران دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔(...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]