طرابلس کی طرف ملیشیا کی نقل و حرکت ناکام

بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
TT

طرابلس کی طرف ملیشیا کی نقل و حرکت ناکام

بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)

عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی عبوری "اتحادی" حکومت نے زاویہ شہر سے دارالحکومت طرابلس کی طرف مسلح ملیشیا کی اچانک نقل و حرکت کو ناکام بنا دیا، تاکہ دبیبہ کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ مصطفیٰ صنع اللہ کو نیشنل آئل کارپوریشن کی سربراہی واپس کریں۔
مقامی میڈیا کے مطابق زاویہ سے مختلف مسلح گروہوں کی قطاروں کی آمد کے بعد کل شام دارالحکومت کے جنوب مغربی وسطی علاقے میں سخت سیکورٹی اور فوجی نقل و حرکت دیکھی گئی، مقامی میڈیا نے اس نقل و حرکت کے ویڈیو کلپس بھی نشر کیے، انھوں نے نشاندہی کی کہ ان میں سے کچھ ایندھن کے اسمگلر محمد کشلاف کے ماتحت ہیں، جنہیں"دی ریڈ" کا نام دیا جاتا ہے۔
الزاویہ شہر سے ایک فوجی دستے نے طرابلس کے مغرب میں واقع گیٹ 17 کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد دبیبہ حکومت نے آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے آس پاس اپنی وفادار مسلح ملیشیا کو تعینات کر دیا اور اس کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ "301 بٹالین" کے کمانڈر عبدالسلام الزوبی نے اپنی ملیشیا کے ایک مسلح قافلے کو اس علاقے کی طرف روانہ کیا، تاکہ طرابلس سے صرف 50 کلومیٹر مغرب میں زاویہ سے آنے والے فوجی قافلے کو روکا جائےاور دارالحکومت کے جزیرے الغیران پر مسلح ملیشیا کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھی جائے۔(...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]