طرابلس کی طرف ملیشیا کی نقل و حرکت ناکام

بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
TT

طرابلس کی طرف ملیشیا کی نقل و حرکت ناکام

بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)
بن قدارہ کی زیر صدارت نیشنل آئل کارپوریشن کونسل کا اجلاس (ٹوئٹر)

عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں لیبیا کی عبوری "اتحادی" حکومت نے زاویہ شہر سے دارالحکومت طرابلس کی طرف مسلح ملیشیا کی اچانک نقل و حرکت کو ناکام بنا دیا، تاکہ دبیبہ کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ مصطفیٰ صنع اللہ کو نیشنل آئل کارپوریشن کی سربراہی واپس کریں۔
مقامی میڈیا کے مطابق زاویہ سے مختلف مسلح گروہوں کی قطاروں کی آمد کے بعد کل شام دارالحکومت کے جنوب مغربی وسطی علاقے میں سخت سیکورٹی اور فوجی نقل و حرکت دیکھی گئی، مقامی میڈیا نے اس نقل و حرکت کے ویڈیو کلپس بھی نشر کیے، انھوں نے نشاندہی کی کہ ان میں سے کچھ ایندھن کے اسمگلر محمد کشلاف کے ماتحت ہیں، جنہیں"دی ریڈ" کا نام دیا جاتا ہے۔
الزاویہ شہر سے ایک فوجی دستے نے طرابلس کے مغرب میں واقع گیٹ 17 کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد دبیبہ حکومت نے آئل کارپوریشن کے ہیڈ کوارٹر کے آس پاس اپنی وفادار مسلح ملیشیا کو تعینات کر دیا اور اس کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیئے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ "301 بٹالین" کے کمانڈر عبدالسلام الزوبی نے اپنی ملیشیا کے ایک مسلح قافلے کو اس علاقے کی طرف روانہ کیا، تاکہ طرابلس سے صرف 50 کلومیٹر مغرب میں زاویہ سے آنے والے فوجی قافلے کو روکا جائےاور دارالحکومت کے جزیرے الغیران پر مسلح ملیشیا کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھی جائے۔(...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]