روس یوکرین میں اپنے حملے کے ایک نئے مرحلے کی تیاری کر رہا ہے

روسی حملے میں ہلاک ہونے والی 4 سالہ یوکراینی بچی لیزا کے رشتہ داروں نے کل وینیتسیا میں اس کی تدفین سے قبل اسے آخری بار دیکھ رہے ہیں (ا.ب)
روسی حملے میں ہلاک ہونے والی 4 سالہ یوکراینی بچی لیزا کے رشتہ داروں نے کل وینیتسیا میں اس کی تدفین سے قبل اسے آخری بار دیکھ رہے ہیں (ا.ب)
TT

روس یوکرین میں اپنے حملے کے ایک نئے مرحلے کی تیاری کر رہا ہے

روسی حملے میں ہلاک ہونے والی 4 سالہ یوکراینی بچی لیزا کے رشتہ داروں نے کل وینیتسیا میں اس کی تدفین سے قبل اسے آخری بار دیکھ رہے ہیں (ا.ب)
روسی حملے میں ہلاک ہونے والی 4 سالہ یوکراینی بچی لیزا کے رشتہ داروں نے کل وینیتسیا میں اس کی تدفین سے قبل اسے آخری بار دیکھ رہے ہیں (ا.ب)

یوکرینی فوج کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغرنی ہتھیاروں کی وصولی کے جواب میں روس نے گزشتہ دنوں کے دوران یوکرین کے کئی شہروں پر میزائل داغے اور اس کے عسکری ذرائع نے جارحیت کے نئے مرحلے کے لیے روسی افواج کی تیاری کے بارے میں بتایا۔
یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کے ترجمان واڈیم سکیپتسکی نے حالیہ روسی حملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ: "ہم فرنٹ لائن پر بمباری دیکھ رہے ہیں، جس سے واضح ہے کہ حملے کے اگلے مرحلے کی تیاریاں جاری ہیں۔" یوکرین کی فوج نے کہا کہ روس ڈونیٹسک کے علاقے میں سلاویانسک شہر پر حملے کے لیے دوبارہ منظم ہو رہا ہے۔ جیسا کہ برطانوی وزارت دفاع نے اتوار کے روز کہا تھا کہ روس جنوبی یوکرین کے ان علاقوں میں اپنی دفاعی پوزیشن مضبوط کر رہا ہے جن پر اس کا قبضہ ہے۔
یہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر سامنے آیا ہے جس میں روس کے خلاف پابندیاں سخت کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔ وزراء کئی معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے جن میں یورپی یونین کی پابندیوں کو اس کے "G7" شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے یورپی کمیشن کی طرف سے روس سے سونے کی خریداری پر پابندی کی تجویز بھی شامل ہے۔ (...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]