علاقائی دورے کے دوران بائیڈن کے بیانات پر ایران کا عدم اطمینان

امریکی صدر جو بائیڈن پرسوں اپنے علاقائی دورے سے واپسی کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچے۔  (ا.ب)
امریکی صدر جو بائیڈن پرسوں اپنے علاقائی دورے سے واپسی کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچے۔ (ا.ب)
TT

علاقائی دورے کے دوران بائیڈن کے بیانات پر ایران کا عدم اطمینان

امریکی صدر جو بائیڈن پرسوں اپنے علاقائی دورے سے واپسی کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچے۔  (ا.ب)
امریکی صدر جو بائیڈن پرسوں اپنے علاقائی دورے سے واپسی کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچے۔ (ا.ب)

تہران نے اپنے علاقائی دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کے بیانات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان پر ایران کے خلاف "دھمکی دینے کی پالیسی" پر عمل پیرا ہونے اور "خطے میں کشیدگی کو ہوا دینے" کا الزام عائد کیا ہے۔
بائیڈن نے جدہ میں خلیجی اور عرب ممالک کے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ واشنگٹن علاقائی خلا کو روس، چین یا ایران سے پر کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔ اس سے قبل بائیڈن نے اسرائیل کے ساتھ ایک سیکورٹی ڈیکلریشن پر دستخط کیے جس میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا عہد کیا گیا تھا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ "ایران کے خلاف ایک بار پھر دھمکی دینے کی اپنی ناکام پالیسی کا سہارا لے رہا ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "صدر بائیڈن کی طرف سے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران لگائے گئے الزامات اور جدہ سربراہی اجلاس میں ان کے بیانات سب مسترد اور بے بنیاد ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "یہ خالی الزامات خطے میں تنازعہ پیدا کرنے اور کشیدگی بڑھانے کی امریکی پالیسی کے تسلسل کے تناظر میں سامنے آئے ہیں۔" (...)

پیر - 19 ذوالحجہ 1443ہجری - 18 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15938]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]