لبنان معیشت کی بدترین ملک کے دہانہ پر پہنچ چکا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3766821/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%AF%D8%AA%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86-%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92
لبنانیوں کو 10 دن پہلے سنٹرل بینک کے سامنے مظاہرہ کرکے اپنے محفوظ اثاثوں سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایک بین الاقوامی رپورٹ میں شامل دنیا بھر کے 248 شہروں میں بیروت کے 242 ویں نمبر پر آنے کے بعد لبنان کی معاشی اشاریوں میں کمی آئی ہے کیونکہ اب صرف 6 درجہ نیچے پہنچنا باقی رہ گیا ہے جس کے بعد وہ عالمی سطح پر بدترین معیار زندگی کے انڈیکس میں داخل ہو جائے گا۔
اسی کے ساتھ لبنانی دارالحکومت نے عرب شہروں کے درمیان مہنگائی میں علاقائی برتری حاصل کی ہے اور اس طرح عالمی سطح پر 12ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے جو نیویارک شہر میں حوالہ لاگت کے قریب ہے جسے پیمائش کے لئے ایک اشارے کے طور پر اپنایا جاتا ہے اور اس کا زندگی گزارنے کی لاگت کا اشاریہ 95.65 پوائنٹس ہے جو امریکی شہر کے لئے پیمائش کی 100 پوائنٹ یونٹ سے صرف 4.35 فیصد کم ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]