ماسکو نے واشنگٹن پر یوکرین کو دوسرا افغانستان بنانے کا الزام عائد کیا ہے

جنگ کے باعث کھیرسن بندرگاہ کو دو ماہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنگ کے باعث کھیرسن بندرگاہ کو دو ماہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو نے واشنگٹن پر یوکرین کو دوسرا افغانستان بنانے کا الزام عائد کیا ہے

جنگ کے باعث کھیرسن بندرگاہ کو دو ماہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنگ کے باعث کھیرسن بندرگاہ کو دو ماہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو نے واشنگٹن پر الزام لگایا ہے کہ وہ کیو کو ہتھیار فراہم کر کے یوکرین کو دوسرا افغانستان بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے یوکرین کو فراہم کئے جانے والے ہتھیار دنیا بھر کے مجرموں کے ہاتھ لگ جائیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن یوکرین کو ان ہتھیاروں اور آلات فراہم کرکے نئے افغانستان میں تبدیل کرنا چاہتا ہے جو دہشت گردوں کے ہاتھوں لگ رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس یوکرین میں اس وقت تک فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے اور انہوں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یوکرین میں امن روسی شروط ے ساتھ ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

میدویدیف نے کہا ہے کہ امریکہ نے بغیر جوابدہی اور موت کے گھاٹ اترنے والی کیو حکومت کے لئے ہتھیار بھیجنے کی کارروائیوں کو فروغ دیا ہے اور وہ افغانستان میں اپنے ناکام تجربے سے سبق نہیں سیکھ سکا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  21   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  20 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15940]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]