فلسطینی صدر اسرائیل کے ساتھ امن عمل کے لئے تیار ہیں

فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

فلسطینی صدر اسرائیل کے ساتھ امن عمل کے لئے تیار ہیں

فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر محمود عباس نے بین الاقوامی قانونی جواز کی بنیاد پر اسرائیل کے ساتھ امن عمل میں شامل ہونے کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے اور یکطرفہ اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو دو ریاستی حل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

عباس اپنے رومانیہ کے ہم منصب کلاؤس جوہانس کے ساتھ رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں جہاں وہ پیر کے روز دو روزہ دورہ پر یورپ پہنچے ہیں اور موصوف بدھ کے روز فرانس صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس کے دوران ملاقات کریں گے۔

عباس نے زور دے کر کہا ہے کہ موجودہ صورتحال غیر پائیدار ہے اور ہم بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لئے رابطے جاری رکھیں گے تاکہ حالات کو خراب ہونے سے روکا جا سکے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، کیونکہ دو ریاستی حل کے خاتمہ کی وجہ سے ہمیں مشکل اور پیچیدہ اختیارات کا سامنا کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)

بدھ  21   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  20 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15940]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]