فلسطینی صدر اسرائیل کے ساتھ امن عمل کے لئے تیار ہیں

فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

فلسطینی صدر اسرائیل کے ساتھ امن عمل کے لئے تیار ہیں

فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر کو گزشتہ روز بخارسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فلسطینی صدر محمود عباس نے بین الاقوامی قانونی جواز کی بنیاد پر اسرائیل کے ساتھ امن عمل میں شامل ہونے کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے اور یکطرفہ اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو دو ریاستی حل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

عباس اپنے رومانیہ کے ہم منصب کلاؤس جوہانس کے ساتھ رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں جہاں وہ پیر کے روز دو روزہ دورہ پر یورپ پہنچے ہیں اور موصوف بدھ کے روز فرانس صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس کے دوران ملاقات کریں گے۔

عباس نے زور دے کر کہا ہے کہ موجودہ صورتحال غیر پائیدار ہے اور ہم بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لئے رابطے جاری رکھیں گے تاکہ حالات کو خراب ہونے سے روکا جا سکے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، کیونکہ دو ریاستی حل کے خاتمہ کی وجہ سے ہمیں مشکل اور پیچیدہ اختیارات کا سامنا کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)

بدھ  21   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  20 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15940]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]