لندن حوثیوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ "تعز کراسنگ" پر لچکدار رہیں

یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک کی یمن میں برطانوی سفیر کے ساتھ ریاض میں بدھ کے روز ہونے والی ملاقات کا منظر (سبا)
یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک کی یمن میں برطانوی سفیر کے ساتھ ریاض میں بدھ کے روز ہونے والی ملاقات کا منظر (سبا)
TT

لندن حوثیوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ "تعز کراسنگ" پر لچکدار رہیں

یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک کی یمن میں برطانوی سفیر کے ساتھ ریاض میں بدھ کے روز ہونے والی ملاقات کا منظر (سبا)
یمن کے وزیر خارجہ احمد بن مبارک کی یمن میں برطانوی سفیر کے ساتھ ریاض میں بدھ کے روز ہونے والی ملاقات کا منظر (سبا)

یمن میں قانونی حکومت کے حمایتی سعودی زیر قیادت اتحاد نے حوثی گروپ کی جانب سے (صنعا کے جنوب مشرق) میں الضالع گورنریٹ پر فضائی حملے کے دعوے کو "بے بنیاد" قرار دیا ہے۔
سعودی نیوز ایجنسی نے "ٹویٹر" پر ٹویٹس میں بدھ کے روز اتحاد کے حوالے سے تصدیق کو نقل کیا کہ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں اپریل 2022 کے اوائل میں شروع ہونے والی یمنی جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے فضائی حملے بند ہو گئے تھے، جن میں مزید دو ماہ کے لیے 2 اگست تک توسیع کر دی گئی تھی۔ اتحاد نے کہا کہ وہ "یمن کی اطراف کے مابین جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے لیے حمایت اور تمام اقدامات اٹھاتا ہے۔"
دریں اثنا، برطانیہ نے یمنی تنازعے کے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید لچک کا مظاہرہ کریں اور یمنیوں کے مفاد میں فیصلے کریں۔(...)

جمعرات - 22 ذی الحجہ 1443ہجری - 21 جولائی 2022ء شمارہ نمبر (15941)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]