اٹلی میں سعودی شناخت سے متاثر ایک نمائش کا ہوا آغاز

نمائش میں آنے والے زائرین مصور خلود البقمی  کے "سفر" کے کام پر غور کر رہے ہیں (اشرق الاوسط)
نمائش میں آنے والے زائرین مصور خلود البقمی کے "سفر" کے کام پر غور کر رہے ہیں (اشرق الاوسط)
TT

اٹلی میں سعودی شناخت سے متاثر ایک نمائش کا ہوا آغاز

نمائش میں آنے والے زائرین مصور خلود البقمی  کے "سفر" کے کام پر غور کر رہے ہیں (اشرق الاوسط)
نمائش میں آنے والے زائرین مصور خلود البقمی کے "سفر" کے کام پر غور کر رہے ہیں (اشرق الاوسط)
شہر وینس (وینس) میں ان پروگریس نمائش کے دوران سعودی آرٹ کو ایک مہمان کے طور پر دیکھا گیا ہے جس میں ان 13 تخلیق کاروں کے فن پارے پیش کیے گئے ہیں جنہوں نے مستقبل کی تصویر بنانے کے لئے مقامی شناخت کو متاثر کرنے میں حصہ لیا ہے۔

اس نمائش کا اہتمام "گیلری 369" نے عصری آرٹ کے لئے کیا ہے اور اگلے ستمبر میں روم منتقل ہونے سے پہلے "پلازو بانس" کو عارضی ہیڈکوارٹر کے طور پر لیا گیا ہے۔

کیوریٹر منی العبد اللہ نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ نمائش سعودی عرب کی ترقی یافتہ ثقافتی شناخت کو ظاہر کرتی ہے اور عصری انداز میں پیش کرنے کے لئے اس میں تاریخ اور ورثے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

العبد اللہ نے مزید کہا ہے کہ نمائش بڑھے گی اور روم میں سعودی فنکاروں کی تعداد بھی بڑھے گی اور ہمارے اسٹریٹجک منصوبے کے تحت یہ 2023 کے آغاز میں پیرس، اور پھر لندن اور نیویارک منتقل ہوگی اور پھر ہم بعد میں دوسرے شہروں کو شامل کریں گے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ شرکت کا میدان پورے سعودی عرب کے فنکاروں کے لئے کھول دیا گیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے آخری ایڈیشن میں نمائش 100 فن پاروں تک پہنچ جائے گی جس کے ساتھ ہم پوری دنیا کا سفر کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  22   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  21 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15941]  



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]