ڈریگی کے استعفیٰ نے اٹلی کے بحران کو مزید گہرا کر دیا

صدر ماتاریلا کل اطالوی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے (ا.ب.ا)
صدر ماتاریلا کل اطالوی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے (ا.ب.ا)
TT

ڈریگی کے استعفیٰ نے اٹلی کے بحران کو مزید گہرا کر دیا

صدر ماتاریلا کل اطالوی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے (ا.ب.ا)
صدر ماتاریلا کل اطالوی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے (ا.ب.ا)

اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا نے کل (بروز جمعرات) سینیٹ اور ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا اور قبل از وقت انتخابات کے انعقادکا اعلان کیا جو موسم خزاں میں  متوقع ہے۔ ماتاریلا نے تین بڑی جماعتوں کے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے بعد وزیر اعظم ماریو ڈریگی کے استعفیٰ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "سیاسی صورتحال نے اس فیصلے کو جنم دیا ہے۔"
ماتاریلا نے وضاحت کی کہ پرسوں (بدھ کے روز) اجلاس میں بحث، ووٹنگ اور سینیٹ میں ووٹ کا اظہار کرنے کے طریقہ نے حکومت کے لیے پارلیمانی حمایت کی کمی اور نئی اکثریت کے امکانات کی کمی کو ظاہر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اس شرط نے پارلیمنٹ کی تحلیل کو ناگزیر بنا دیا۔" ملک کی منقسم جماعتوں کے درمیان مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد دراغی نے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ جس نے بحران کو مزید گہرا کیا جو پچھلے ہفتے "فائیو اسٹار" موومنٹ کے اہم ووٹ کا بائیکاٹ کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔(...)

جمعہ - 23 ذی الحجہ 1443ہجری - 22 جولائی 2022ء شمارہ نمبر)15942(
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]