ماسکو اور کیو نے انقرہ اور اقوام متحدہ کے ساتھ الگ الگ دستخط کیے گئے معاہدے میں یوکرین کی تین بندرگاہوں: اوڈیسا، کھیرسن اور ماریوپول سے اناج کی برآمد کے لئے بحیرہ اسود میں ایک راہداری کھولنے اور استنبول میں چار فریقوں کے درمیان ایک مشترکہ کوآرڈینیشن سینٹر کے قیام کی سہولت فراہم کی گئی ہے جو یوکرین کی بندرگاہوں پر آنے والے بحری جہازوں کی نگرانی اور معائنہ کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ہتھیار اور فوجی سازوسامان لے کر نہ جائیں۔
معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل ایک تقریر میں گوٹیریس نے کہا کہ آج ہم بحیرہ اسود سے خوراک کے بحران کے خاتمے کے لئے امید کی کرن دیکھ رہے ہیں اور یوکرائنی اناج کی برآمد کے معاہدے کا دنیا کے غریبوں پر خاصا اثر پڑے گا۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 ذی الحجہ 1443 ہجری - 23 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15943]