استنبول میں اناج معاہدہ کی وجہ سے قحط کا خوف ہوا دور

اردوغان اور گوٹیرس کی موجودگی میں روسی اور ترکی کے وزرائے دفاع نے کل استنبول میں اناج کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے اور دائرہ میں یوکرین کے انفراسٹرکچر کے وزیر کو معاہدے  پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
اردوغان اور گوٹیرس کی موجودگی میں روسی اور ترکی کے وزرائے دفاع نے کل استنبول میں اناج کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے اور دائرہ میں یوکرین کے انفراسٹرکچر کے وزیر کو معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
TT

استنبول میں اناج معاہدہ کی وجہ سے قحط کا خوف ہوا دور

اردوغان اور گوٹیرس کی موجودگی میں روسی اور ترکی کے وزرائے دفاع نے کل استنبول میں اناج کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے اور دائرہ میں یوکرین کے انفراسٹرکچر کے وزیر کو معاہدے  پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
اردوغان اور گوٹیرس کی موجودگی میں روسی اور ترکی کے وزرائے دفاع نے کل استنبول میں اناج کی برآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ کیا ہے اور دائرہ میں یوکرین کے انفراسٹرکچر کے وزیر کو معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
اقوام متحدہ نے اپنے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ذریعے - جو استنبول معاہدے کے چار دستخط کنندگان میں سے ایک ہیں - کل وعدہ کیا ہے کہ وہ بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کے ذریعے یوکرائنی اناج کی برآمد کی کامیابی کے لیے کام کرے گا اور ماسکو اور کیو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کے اس معاہدے کی پاسداری کریں جس سے کئی ممالک میں فاقہ کشی کا خدشہ دور ہو جائے گا۔

ماسکو اور کیو نے انقرہ اور اقوام متحدہ کے ساتھ الگ الگ دستخط کیے گئے معاہدے میں یوکرین کی تین بندرگاہوں: اوڈیسا، کھیرسن اور ماریوپول سے اناج کی برآمد کے لئے بحیرہ اسود میں ایک راہداری کھولنے اور استنبول میں چار فریقوں کے درمیان ایک مشترکہ کوآرڈینیشن سینٹر کے قیام کی سہولت فراہم کی گئی ہے جو یوکرین کی بندرگاہوں پر آنے والے بحری جہازوں کی نگرانی اور معائنہ کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ہتھیار اور فوجی سازوسامان لے کر نہ جائیں۔

معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل ایک تقریر میں گوٹیریس نے کہا کہ آج ہم بحیرہ اسود سے خوراک کے بحران کے خاتمے کے لئے امید کی کرن دیکھ رہے ہیں اور یوکرائنی اناج کی برآمد کے معاہدے کا دنیا کے غریبوں پر خاصا اثر پڑے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ  24   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  23 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15943]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]