فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ان دنوں سوڈان میں خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور ان کے نائب محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی خطوں میں ہونے والے خونریز واقعات اور دارالحکومت اور دیگر شہروں میں جاری عوامی احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے خاموشی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں بہت سے لوگوں نے گزشتہ 25 اکتوبر سے ملک پر حکمرانی کرنے والے دو براہ راست حکام کی خاموشی پر اپنی حیرت کا اظہار کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ہونے والے حد سے زیادہ تشدد کے خوف زدہ شہریوں سے خطاب کرنے کے لئے باہر نہیں آئے ہیں اور یہ تشدد ریاستی ایجنسیوں اور قبائلی لوگوں کی طرف سے مختلف قسم کی ہیں۔

دونوں افراد نے اس سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل کی ٹیکنیکل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان پر اکتفا کیا ہے جس نے بلیو نیل کے علاقے میں ہونے والے واقعات کے لئے سوشل میڈیا سائٹس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو غیر رجسٹرڈ موبائل فون نمبر بند کرنے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  24   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  23 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15943]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]