فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فیصلہ سازوں کی خاموشی نے سوڈانیوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے

17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
17 جولائی کے دن خرطوم میں سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ان دنوں سوڈان میں خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور ان کے نائب محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی خطوں میں ہونے والے خونریز واقعات اور دارالحکومت اور دیگر شہروں میں جاری عوامی احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے خاموشی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں بہت سے لوگوں نے گزشتہ 25 اکتوبر سے ملک پر حکمرانی کرنے والے دو براہ راست حکام کی خاموشی پر اپنی حیرت کا اظہار کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ہونے والے حد سے زیادہ تشدد کے خوف زدہ شہریوں سے خطاب کرنے کے لئے باہر نہیں آئے ہیں اور یہ تشدد ریاستی ایجنسیوں اور قبائلی لوگوں کی طرف سے مختلف قسم کی ہیں۔

دونوں افراد نے اس سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل کی ٹیکنیکل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان پر اکتفا کیا ہے جس نے بلیو نیل کے علاقے میں ہونے والے واقعات کے لئے سوشل میڈیا سائٹس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو غیر رجسٹرڈ موبائل فون نمبر بند کرنے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  24   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  23 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15943]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]