قذافی کی بیوہ نے مالٹا میں رقم دینے سے انکار کر دیا ہے

صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

قذافی کی بیوہ نے مالٹا میں رقم دینے سے انکار کر دیا ہے

صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
لیبیا میں ایگزیکٹو اتھارٹی اپنے مالٹی ہم منصب کے ساتھ 17 فروری کے انقلاب کے شروع ہونے کے بعد سے بینک آف والیٹا کے پاس رکھے گئے فنڈز کی وصولی کے لئے برسوں سے کوشش کر رہی ہے لیکن مرحوم کرنل معمر قذافی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ منجمد فنڈز ان کے ہیں اور وہ ان سے دستبردار نہیں ہوں گے اور عدالتی حکام نے کل کہا ہے کہ قذافی کی بیوہ صفیہ فرکاش نے مالٹا میں عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا ہے کہ بینک آف والیٹا کو لیبیا کو رقم واپس کرنی ہوگی اور اپنی اپیل میں فرکاش اور ان کے وکلاء نے دلیل دی ہے کہ مالٹیز عدالتیں اس کیس کو سننے کے لئے اہل نہیں ہیں اور وہ رقم کے کیس کے سلسلہ میں فیصلہ کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عارضی "اتحاد" حکومت نے مالٹا کے سینئر حکام کے ساتھ بینک میں منجمد تقریباً 95 ملین یورو کی واپسی کے لئے بات چیت کی تھی جبکہ اس رقم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ قذافی کے بیٹے معتصم باللہ کے ہیں اور "اتحاد" حکومت میں وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کے ایک قانونی اہلکار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ملک میں متعدد جماعتوں کی طرف سے ریاستی فنڈز کی وصولی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  25   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  24 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15944]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]