قذافی کی بیوہ نے مالٹا میں رقم دینے سے انکار کر دیا ہے

صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

قذافی کی بیوہ نے مالٹا میں رقم دینے سے انکار کر دیا ہے

صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صفیہ فرکاش کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
لیبیا میں ایگزیکٹو اتھارٹی اپنے مالٹی ہم منصب کے ساتھ 17 فروری کے انقلاب کے شروع ہونے کے بعد سے بینک آف والیٹا کے پاس رکھے گئے فنڈز کی وصولی کے لئے برسوں سے کوشش کر رہی ہے لیکن مرحوم کرنل معمر قذافی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ منجمد فنڈز ان کے ہیں اور وہ ان سے دستبردار نہیں ہوں گے اور عدالتی حکام نے کل کہا ہے کہ قذافی کی بیوہ صفیہ فرکاش نے مالٹا میں عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا ہے کہ بینک آف والیٹا کو لیبیا کو رقم واپس کرنی ہوگی اور اپنی اپیل میں فرکاش اور ان کے وکلاء نے دلیل دی ہے کہ مالٹیز عدالتیں اس کیس کو سننے کے لئے اہل نہیں ہیں اور وہ رقم کے کیس کے سلسلہ میں فیصلہ کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں عارضی "اتحاد" حکومت نے مالٹا کے سینئر حکام کے ساتھ بینک میں منجمد تقریباً 95 ملین یورو کی واپسی کے لئے بات چیت کی تھی جبکہ اس رقم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ قذافی کے بیٹے معتصم باللہ کے ہیں اور "اتحاد" حکومت میں وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کے ایک قانونی اہلکار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ملک میں متعدد جماعتوں کی طرف سے ریاستی فنڈز کی وصولی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  25   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  24 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15944]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]