سوڈانی اپوزیشن نے حمیدتی پر چوری کا الزام لگایا ہے

خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈانی اپوزیشن نے حمیدتی پر چوری کا الزام لگایا ہے

خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خرطوم میں شہری حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے عوامی مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی حزب اختلاف کے دھڑوں نے عبوری خودمختاری کونسل کے نائب صدر محمد حمدان دقلو جو حمیدتی کے نام سے جانے جاتے ہیں ان پر چوری کا الزام لگایا ہے اور یہ ان کے حالیہ بیان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے عہد کیا ہے کہ فوج اقتدار سے دستبردار ہو جائے گی۔

نیشنل امہ پارٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن یاسر جلال نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ حمیدتی کی تازہ ترین موقف میں کوئی نئی بات نہیں ہے اور یہ اس سیاسی بحران سے نمٹنے کے لئے فوج کی طرف سے استعمال کئے جانے والے ہتھکنڈوں اور چوری کا تسلسل ہے جو گزشتہ اکتوبر کو ملک میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے کی وجہ بنی ہے۔

انہوں نے امن فائل کی پیروی کرنے کے لئے دارفور کے علاقے میں واپسی کے بارے میں حمیدتی کی گفتگو کا حوالہ دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ حمیدتی اس طرح اپنے آپ کو ایک سیاسی اختیار دینا چاہتے ہیں جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور جلال نے مزید کہا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر کی ایک متفقہ پیشہ ورانہ فوج کی تعمیر کے بارے میں بات ان کی افواج کی قسمت کے بارے میں واضح نہیں ہے جو فوج سے آزاد اور مستقل ہے اور کیا وہ مسلح افواج میں ان کے انضمام کو قبول کریں گے۔(۔۔۔)

اتوار  25   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  24 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15944]  



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]