طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
TT

طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مسلح ملیشیائیں متحرک ہونے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، دریں اثنا ملک کے مغرب میں واقع شہر مصراتہ میں "تین روز قبل بند کی گئی ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے" کا اعلان کرتے ہوئے دونوں حریف حکومتوں کی افواج کے درمیان لڑائی سے گریز کیا گیا۔
پرسوں شام گئے مصراتہ میں مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کے نتیجے میں سرت کی طرف جانے والی ساحلی سڑک پر مٹی کے ڈھیروں کو ہٹانے کا معاہدہ ہوا اور عبوری اتحادی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کی مشترکہ فورس نے مصراتہ شہر میں طرابلس اسٹریٹ پر واقع اپنے ہیڈ کوارٹر کو خالی کرنے پر اتفاق کیا اور اپنا سامان لیکراریم کے علاقے میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا ہے، علاوہ ازیں اس نے استحکام کی متوازی حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے ماتحت المحجوب بریگیڈ کے ایک رکن کے قتل میں ملوث اپنے عناصر کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری طرف، دبیبہ حکومت کی آئینی حمایتی فورس نے طرابلس کے مشرق میں واقع تاجورا کیمپوں میں سے ایک میں اپنے ارکان کو متحرک کیا، جو کہ ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اسامہ الجویلی، جنہیں حال ہی میں الدبیبہ نے اپنے عہدے سے برطرف کر دیا تھا،  کے ماتحت مسلح ملیشیاؤں کی طرف سے طرابلس کے مغرب میں واقع علاقوں میں طاقت کے مظاہرے کے جواب میں ہے۔(...)

پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]