طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
TT

طرابلس میں ملیشیا متحرک ہو رہی ہیں

ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)
ہفتہ کے روز لیبیا کے چیف آف اسٹاف کا قافلہ طرابلس میں ملیشیا کی لڑائی سے متاثرہ علاقے میں (ا.ف.ب)

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں مسلح ملیشیائیں متحرک ہونے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، دریں اثنا ملک کے مغرب میں واقع شہر مصراتہ میں "تین روز قبل بند کی گئی ساحلی سڑک کو دوبارہ کھولنے" کا اعلان کرتے ہوئے دونوں حریف حکومتوں کی افواج کے درمیان لڑائی سے گریز کیا گیا۔
پرسوں شام گئے مصراتہ میں مسلح ملیشیاؤں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کے نتیجے میں سرت کی طرف جانے والی ساحلی سڑک پر مٹی کے ڈھیروں کو ہٹانے کا معاہدہ ہوا اور عبوری اتحادی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کی مشترکہ فورس نے مصراتہ شہر میں طرابلس اسٹریٹ پر واقع اپنے ہیڈ کوارٹر کو خالی کرنے پر اتفاق کیا اور اپنا سامان لیکراریم کے علاقے میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا ہے، علاوہ ازیں اس نے استحکام کی متوازی حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے ماتحت المحجوب بریگیڈ کے ایک رکن کے قتل میں ملوث اپنے عناصر کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
دوسری طرف، دبیبہ حکومت کی آئینی حمایتی فورس نے طرابلس کے مشرق میں واقع تاجورا کیمپوں میں سے ایک میں اپنے ارکان کو متحرک کیا، جو کہ ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اسامہ الجویلی، جنہیں حال ہی میں الدبیبہ نے اپنے عہدے سے برطرف کر دیا تھا،  کے ماتحت مسلح ملیشیاؤں کی طرف سے طرابلس کے مغرب میں واقع علاقوں میں طاقت کے مظاہرے کے جواب میں ہے۔(...)

پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]
 



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]