سوڈان میں حکومت کی وفاقی خاتون وزیر بُثینہ دینار نے معزول صدر عمر البشیر کی حکومت پر ملکی ریاستوں میں سول سوسائٹیوں کے درمیان خونی تنازعات کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے انہوں نے خرطوم میں برسراقتدار فوجی اتھارٹی کو بھی مورود الزام ٹھہرایا اور اسے "واقعات کے رونما ہونے سے پہلے انہیں روکنے کے لیے کارروائی کرنے میں لاپرواہی اور تاخیر" کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
دینار نے کل خرطوم میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت اور سیکورٹی سروسز کو "بلیو نیل میں تنازعہ کو ہوا دینے میں کردار ادا کرنے والی معروف شخصیات کے تمام بیانات کی شفاف تحقیقات کرنی چاہیے اور انہیں قانونی طور پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ صوبے میں خونریز واقعات میں ملوث افراد میں سے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا جن کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے اور ہزاروں بے گھر ہوئے۔
ان خاتون وزیر کا تعلق "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ" سے ہے،جس کے سربراہ خود مختار کونسل کے ایک رکن مالک عقار ہیں، خاتون وزیر کے یہ الزامات بلیو نیل کے کچھ افراد کی طرف سے ان کی تحریک پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ وہ صوبے میں قبائلی واقعات میں ملوث تھی۔(...)
پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]