خاتون وزیر کا البشیر کے حامیوں پر "بلیو نیل" کے واقعات کو ہوا دینے کا الزام

انہوں نے خرطوم حکومت پر "غفلت اور لاپرواہی" کا الزام لگایا ہے

19 جولائی کو بلیو نیل کے واقعات کے خلاف صوبہ کردفان میں ہاؤسا قبیلے کا احتجاجی جلوس (اے ایف پی)
19 جولائی کو بلیو نیل کے واقعات کے خلاف صوبہ کردفان میں ہاؤسا قبیلے کا احتجاجی جلوس (اے ایف پی)
TT

خاتون وزیر کا البشیر کے حامیوں پر "بلیو نیل" کے واقعات کو ہوا دینے کا الزام

19 جولائی کو بلیو نیل کے واقعات کے خلاف صوبہ کردفان میں ہاؤسا قبیلے کا احتجاجی جلوس (اے ایف پی)
19 جولائی کو بلیو نیل کے واقعات کے خلاف صوبہ کردفان میں ہاؤسا قبیلے کا احتجاجی جلوس (اے ایف پی)

سوڈان میں حکومت کی وفاقی خاتون وزیر بُثینہ دینار نے معزول صدر عمر البشیر کی حکومت پر ملکی ریاستوں میں سول سوسائٹیوں کے درمیان خونی تنازعات کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے انہوں نے خرطوم میں برسراقتدار فوجی اتھارٹی کو بھی مورود الزام ٹھہرایا اور اسے "واقعات کے رونما ہونے سے پہلے انہیں روکنے کے لیے کارروائی کرنے میں لاپرواہی اور تاخیر" کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
دینار نے کل خرطوم میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت اور سیکورٹی سروسز کو "بلیو نیل میں تنازعہ کو ہوا دینے میں کردار ادا کرنے والی معروف شخصیات کے تمام بیانات کی شفاف تحقیقات کرنی چاہیے اور انہیں قانونی طور پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ صوبے میں خونریز واقعات میں ملوث افراد میں سے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا جن کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے اور ہزاروں بے گھر ہوئے۔
ان خاتون وزیر کا تعلق "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ" سے ہے،جس کے سربراہ خود مختار کونسل کے ایک رکن مالک عقار ہیں،  خاتون وزیر کے یہ الزامات بلیو نیل کے کچھ افراد کی طرف سے ان کی تحریک پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں سامنے آئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ وہ صوبے میں قبائلی واقعات میں ملوث تھی۔(...)

پیر - 26 ذی الحجہ 1443 ہجری - 25 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15945]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]